کہکشاؤں جیسی کہکشائیں

کہکشاؤں جیسی کہکشائیں


یہ کائنات حیرتوں کا مجموعہ ہے...تو ایک اور حیرت سےلطف اندوز ہوئیے اور سنیے


بات کچھ یوں ہے کہ کشش ثقل کی وجہ سے جس طرح چاند ہماری زمین کے گرد اور زمین ہمارے سورج کے گرد اور سورج ہماری کہکشاں کے مرکز کے گرد چکر لگا رہا ہے اسی طرح سے ہماری کہکشاں کی قوت کشش یا کشش ثقل کی وجہ سے کچھ چھوٹی یا یوں کھ لیں کہ بونی کہکشائیں جو کے ہماری کہکشاں سے نزدیک ہیں ہماری کہکشاں کے گرد چکر لگا رہی ہیں، یہ کہکشائیں سائز میں چھوٹی ہیں، ہماری کہکشاں ملکی وے جیسی بڑی نہیں، ہماری کہکشاں ملکی وے کے باہر کے چند نوری سال کے قطر میں کافی ساری ایسی کہکشائیں ہیں جن کو ہم بونی کہکشائیں یا چھوٹی کہکشائیں کہہ سکتے ہیں ایک اندازے کے مطابق ہماری کہکشاں ملکی وے کے چند نوری سال کے اردگرد تقریباً 57 کہکشاؤں کی موجودگی کی تصدیق ہو چکی ہے جوکے بونی کہکشائیں ہیں یہ تمام کہکشائیں ہماری کہکشاں کے گرد گردش کر رہی ہیں یہاں ایک دلچسپ بات کا ذکر کرتا چلوں کہ جو چھوٹی کہکشائیں ہماری کہکشاں کے گرد گردش کر رہی ہیں،ان چھوٹی کہکشاؤں کے گرد کچھ اور چھوٹی ترین کہکشائیں ہیں کہ جو کے ان بونی کہکشائوں کے گرد محو گردش ہیں جو ہماری کہکشاں ملکی وے کے گرد گردش کر رہی ہیں. 
 سو جیسا کے اوپر بیان کیا گیا کہ کافی ساری کہکشائیں ہماری کہکشاں ملکی وے کی قوتِ ثقل کے زیر اثر ہماری کہکشاں کی سیٹلائٹ کہکشاں بن کر گردش کر رہی ہیں جس طرح سے چاند ہماری زمین کا قدرتی سیٹلائٹ یا سیارچہ ہے اور ہماری زمین کے گرد گردش کر رہا ہے، لیکن ننھی یا بونی کہکشاؤں کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ یہ بہت ہی چھوٹی ہیں،یہ چھوٹی چھوٹی کہکشائیں بھی تقریباً آٹھ سےدس ہزار نوری سال پر محیط ہیں، اوران کہکشاؤں میں کروڑوں سے لے کر زیادہ سے زیادہ ایک ایک ارب تک ستارے موجود ہیں ہماری کہکشاں سے قریب ترین کہکشاں جو ہماری ملکی وے کے گرد گردش کر رہی ہے اس کا نام Canis Major Dwarf ہے یہ کہکشاں ہماری زمین سے پچیس ہزار نوری سال اور ہماری کہکشاں کے مرکز سے بیالیس ہزارنوری سال کی مسافت پر واقع ھے، یہ کہکشاں تقریباً ایک ارب کے قریب ستارے رکھتی ہے اور یہ کہکشاں عظیم سرخ ستاروںRed Giant Stars کی وجہ سے بے حد مشہور ہے جو کہ اس کہکشاں میں باقی کہکشاؤں کی نسبت زیادہ پائے گئے ہیں.
یہاں پر Sagittarius Dwarf galaxy کا ذکر کرنا دلچسپی سے خالی نہ ہوگا اس کہکشاں کی خاص بات یہ ہے کہ یہ کہکشاں اسوقت آہستہ آہستہ ہماری کہکشاں میں ضم ہو رہی ہےاور فلکیات دانوں کے مطابق تقریباً دس کروڑ سالوں میں یہ ننھی کہکشاں ہماری کہکشاں میں مکمل طور پر ضم ہو جائے گی.
یہ چھوٹی کہکشائیں دیکھنے میں ذیادہ تر بڑی کہکشاؤں کے جیسی ایک باقاعدہ شکل میں نہیں ہوتی ہیں بلکہ اکثر ٹیڑھی میڑھی سی شکلوں میں ہوتی ہے اس کی وجہ یہ ہے ہے انکےقریب موجود بڑی کہکشائیں اپنی عظیم کشش ثقل سے ان کو ایک باقاعدہ کہکشاں کی شکل اختیار نہیں کرنے دیتیں بلکہ ان کو اپنی طرف کھینچتی بھی رہتی ہیں جس کی وجہ سے یہ ننھی کہکشائیں عجیب و غریب سی اشکال کی ہوتی ہیں اور جس کہکشاں کی کشش ثقل کے زیر اثر ہوتی ہیں اس کے اندر ضم بھی ہوتی رہتی ہیں، یہ چھوٹی کہکشائیں صرف ہماری کہکشاں ملکی وے کے ارد گرد نہیں بلکہ دوسری بڑی کہکشاؤں کے ارد گرد بھی پائی گئی ہیں.
 جو سب سے بڑی بونی کہکشاں ہماری کہکشاں ملکی وے کے گرد گردش کر رہی ہے، اسکا نام Large Magellanic Cloud ہے یہ کہکشاں ہمارے نظام شمسی سے تقریباً ایک لاکھ 63 ہزار نوری سال کے فاصلے پر ہے اور تقریباً چودہ ہزار نوری سال بڑا سائز رکھتی ہے اور اس میں تقریبا ایک ارب کے قریب ستارے موجود ہیں، واضح رہے کہ ہماری زمین سے قریب ترین بڑی اور خاص کہکشاؤں جیسے ڈیزائن کی کہکشاں جسکو Spiral Galaxy کہتے ہیں وہ زمین سے پچیس لاکھ نوری سال کی مسافت پر ھے جس کا نام اینڈرومیڈا ہے.
قدرت کی شان اس قدر عظیم ہے کہ میں حیرت زدہ رہ جاتا ہوں کہ قدرت نے کیسی کیسی عظیم چیزیں تخلیق کی ہوئی ہیں کہ عقل دنگ رہ جاتی ہے 

Previous Post Next Post